اسلام آباد: پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (پی آئی سی ٹی) کے شئیرز کی قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھائو پر وضاحت طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹریڈنگ ڈیٹا کے جائزے کے دوران پی ایس ایکس کو پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کے شئیرز کی قیمتوں میں کچھ غیر اعلانیہ اور غیر واضح تبدیلیوں کا علم ہوا جن کے بارے میں کمپنی نے آگاہ نہیں کیا۔
پی ایس ایکس کے قواعد کے مطابق لسٹڈ کمپنیوں کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ وہ شئیرز کی قیمتوں میں کسی بھی غیرمعمولی تبدیلی یا پیشرفت کے حوالے سے سٹاک مارکیٹ کو فوری آگاہ کریں۔ یا پھر کمپنی کو یہ ضرور بتانا چاہیے کہ شئیرز کی قیمت میں غیرمعمولی تبدیلی اس کے علم میں نہیں آئی۔
پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کے شئیرز کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کو اسے اماراتی کمپنی کے حوالے کرنے سے بھی جوڑا جا سکتا ہے۔ اماراتی کمپنی کے پاس جانے سے قبل پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کے شئیرز کی قیمتیں پچھلے تین سالوں سے 150 روپے سے 175 روپے فی شیئر کے درمیان رہی ہیں لیکن جولائی 2023 کے اوائل میں جب کمپنی پر غیر یقینی کے بادل چھائے ہوئے تھے تو شئیرز کی قیمت تقریباً 42 روپے گر گئی۔ تاہم کمپنی کے اکثریتی شئیرز کی امارات کی کاہیل ٹرمینلز (Kaheel Terminals) نامی ایک نئی کمپنی کو منتقلی کے بعد شئیرز کی قیمتوں میں دوبارہ تقریباََ 71 روپے فی شئیر تک کا اضافہ ہوا۔ اس غیرمعمولی اتار چڑھائو کی وجہ سے اس معاملے میں پی ایس ایکس کی مداخلت ضروری ہے۔
شئیرز کی قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھائو کے پیچھے اصل وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں کیونکہ کمپنی کی جانب سے نوٹس کا جواب دیے جانے کا انتظار ہے۔
سالانہ مالیاتی رپورٹس کے مطابق پچھلے تین سالوں (2022، 2021 اور 2020) کے لیے پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کا اوسط مجموعی منافع کا مارجن 2020ء اور 2021ء کیلئے تقریباً 46 فیصد رہا لیکن 31 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے سال میں یہ کم ہو کر تقریباً 42.9 فیصد پر آ گیا۔ اسی مدت کے دوران کمپنی کے شئیرز کی قیمت کا اوسط مارجن 27.5 فیصد تھا۔ مالی سال 2022ء کے دوران ایکویٹی شیئر کم ہو کر 22.6 فیصد ہو گیا جو 2021ء اور 2020ء میں تقریباً 30 فیصد تھا۔ کمپنی کے ڈائریکٹرز نے شئیرز کی قیمتوں، منافع اور ایکویٹی میں کمی کا ذمہ دار عالمی اقتصادی حالات، سپلائی چین میں خلل، مہنگائی اور مالیاتی مسائل کو قرار دیا۔
جہاں تک کمپنی کی آپریشنل اہمیت کا تعلق ہے تو پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل کراچی پورٹ کے مشرقی گھاٹ کا سب سے بڑا کنٹینر ٹرمینل ہے۔ اسے پریمیئر مرکنٹائل سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے 2002 میں قائم کیا، ٹرمینل کے سپانسرز کی 1964 سے کراچی بندرگاہ پر کارگو ہینڈلنگ کی ایک طویل تاریخ ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل ملک میں بندرگاہ انفراسٹرکچر کا پہلا بڑا منصوبہ تھا جسے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن سے فنڈنگ حاصل ہوئی۔