سیاسی عدم استحکام، معاشی سست روی کے باعث بڑی صنعتوں کی پیداوار میں  10 فیصد کمی

133

اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2022-23ء کے دوران بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم آئی) کی پیداوار میں 10.26 فیصد کمی ہوئی جو ملک کے صنعتی شعبے کیلئے ایک بڑا دھچکا ہے۔

بڑی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت جانچنے کے کوانٹم انڈیکس نمبر کے مطابق جون 2023 میں پیداوار گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد کم رہی تاہم مئی 2023ء کے مقابلے میں پیداوار میں 0.98 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا۔

کوانٹم انڈیکس آف مینوفیکچرنگ (کیو آئی ایم) بڑی صنعتوں کی ماہانہ اور سالانہ پیداوار میں کمی بیشی کی پیمائش کرتا ہے۔ جون 2023ء کیلئے بڑی صنعتوں (ایل ایس ایم آئی) کے عارضی کوانٹم انڈیکس 2015-16ء کی بنیاد پر آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل، وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت اور صوبائی ادارہ ہائے شماریات سمیت  دیگر ذرائع کے فراہم کردہ اعدادوشمار سے اخذ کیے گئے ہیں۔

گزشتہ مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی کے پیچھے کارفرما عوامل کا گہرائی میں جا کر جائزہ لینے سے معلوم ہو گا کہ کئی اہم شعبے زوال کا شکار ہوئے۔ مجموعی طور پر 10 فیصد سے زائد کمی میں قابل ذکر شعبے فوڈ انڈسٹری ( منفی1.14)، تمباکو ( منفی 0.65)، ٹیکسٹائل ( منفی 3.65)، ملبوسات (2.79)، پیٹرولیم مصنوعات ( منفی 0.89)، کیمیکلز ( منفی 0.52)، فارماسیوٹیکلز (منفی 1.85)، سیمنٹ (منفی 0.86)، لوہا اور سٹیل کی مصنوعات (منفی 0.24)، برقی آلات (منفی 0.54)، اور آٹوموبائلز (منفی 2.21) شامل ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ملبوسات، فرنیچر اور دیگر مینوفیکچرنگ سیکٹرز جیسا کہ فٹ بال کی پیداوار میں مالی سال 2022ء کے مقابلے مالی سال 2023ء میں اضافہ ہوا، وہیں خوراک، تمباکو، ٹیکسٹائل، کوک اور پیٹرولیم مصنوعات، دوا سازی، کیمیکلز، دھاتی و معدنی مصنوعات، مشینری اور سازو سامان، آٹوموبائل اور دیگر نقل و حمل کی مصنوعات کی پیداوار میں کمی دیکھی گئی۔

جون 2023 میں پاکستان کے ایل ایس ایم آئی میں سالانہ پیداوار میں 15 فیصد کی خاطر خواہ کمی ہوئی، انڈیکس جون 2022ء میں 131.95 کوانٹم پوائنٹس سے گر کر 112.21 پر آ گیا۔ ماہانہ بنیاد پر معمولی بحالی ہوئی اور مئی 2023 کے مقابلے ایل ایس ایم آئی کی پیداوار میں 0.98 فیصد اضافہ ہوا۔

مجموعی طور پر مالی سال 2023ء کے اعدادوشمار ایک سنگین تصویر پیش کرتے ہیں جس میں ایل ایس ایم آئی پیداوار میں 10 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی اور کوانٹم انڈیکس 127.96 کے مقابلے میں 114.83 تک گر گیا۔

دراصل پیداواری صلاحیت میں اس کمی میں متعدد عوامل نے حصہ ڈالا جن میں درآمدات پر پابندیاں، کمزور معاشی اشاریے، مالیاتی دبائو، رسد کے مسائل اور توانائی کی لاگت میں اضافہ شامل ہے۔ ملک کے سیاسی عدم استحکام نے بھی پیداوار میں اضافے کو روکنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔

ایل ایس ایم آئی پیداوار میں کمی بلاشبہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ یہ مندی ملک کے صنعتی شعبے کی بحالی اور مضبوطی کے لیے پائیدار سرمایہ کاری اور تعاون کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here