بل جتنے بھی آئیں، ادائیگی کرنا ہو گی، آئی ایم ایف نے حکومت کی تجاویز مسترد کر دیں

104

اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجلی کے نرخوں میں کمی اور اگست کے بل چھ ماہ میں قسط وار وصول کرنے کی نگران حکومت کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل جتنے بھی آئیں، ادائیگی کرنا پڑے گی۔

بجلی کے بھاری بھر کم بلوں کے خلاف جاری عوامی احتجاج کے بعد حکومت نے صارفین کو ریلیف دینے کیلئے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ورچوئل مذاکرات کیے ، جس میں بجلی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی سے متعلق درخواست کی گئی۔

تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف حکام نے واضح کیا ہے کہ بل جتنے بھی آئیں ادا کرنا پڑیں گے جبکہ عالمی مالیاتی فنڈز نے بجلی پر سبسڈی دینے کی صورت میں حکومت سے ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے تحریری جواب بھی طلب کر لیا ہے جس میں یہ بتانا ہو گا کہ پاکستان معاہدے کے تحت کس طرح ٹیکس اہداف حاصل کرے گا۔

ادھر نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی صورت حال اندازے سے زیادہ خراب ہے، گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی نہیں دے سکتے۔

انہوں نے سینیٹ کمیٹی میں بریفنگ میں کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا تو حالات بہت مشکل ہوجائیں گے۔ سرکاری اداروں کا نقصان ناقابل برداشت حد تک پہنچ گیا، نجکاری کے عمل کو تیز کرنا ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here