کراچی: فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی مد میں 8 ارب روپے کی عدم ادائیگی کے باعث وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے جمعرات کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے 13 بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے بین الاقوامی ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) سے منسلک بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیے جائیں گے جبکہ ایف ای ڈی جمع نہ کرانے پر پی آئی اے حکام کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ اکاؤنٹس بحال ہونے کے باوجود ایف ای ڈی جمع نہیں کروائی گئی۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق قومی ائیرلائن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے اس کا فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر رابطے کئے گئے ہیں۔ پی آئی اے کے اکاؤنٹس جلد بحال ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے 27 جولائی 2023ء کو ٹیکس کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے تھے۔ اس کے بعد 28 جولائی کو ایف بی آر اور پی آئی اے کے درمیان معاملات طے ہونے کے بعد اکاؤنٹس بحال کر دیے گئے۔
حالیہ برسوں میں فنڈز کی بدانتظامی، آپریٹنگ اخراجات اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ قومی ایئر لائن کے لیے مالی مشکلات کا باعث بنا ہے۔
پی آئی اے کو بین الاقوامی حفاظتی معیارات کی تعمیل پر بھی جانچ پڑتال کا سامنا کرنا ہے جس کے نتیجے میں مختلف ممالک میں پاکستانی ایئر لائن پر عارضی پابندیاں عائد ہیں۔
قبل ازیں قومی پرچم بردار ائیرلائن نے دعویٰ کیا تھا کہ ایف بی آر کی جانب سے کھاتے منجمد کیے جانے کے باوجود اس کی پروازیں بلاتعطل جاری رہیں۔
ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے نے 4 ارب روپے کی ایف ای ڈی جمع نہیں کروائی جو اس نے ٹکٹوں کے ذریعے مسافروں سے وصول کی۔
اکاوئنٹس منجمد ہونے پر پی آئی اے ایندھن کی ادائیگی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ذرائع کے مطابق پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) نے پچھلی بار اکاؤنٹس منجمد ہونے پر ایندھن کی فراہمی سے انکار کر دیا تھا۔