فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان انفارمیشن کمیشن (پی آئی سی) کے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ 19 ٹیکس دہندگان نے ’زیرو پرسنٹ ٹیکس ایمنسٹی سکیم‘ سے فائدہ اٹھایا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 1.9 ارب روپے کی رقم اکھٹی ہوئی۔
یہ معلومات ٹیکس وکیل وحید شہزاد بٹ کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے جواب میں فراہم کی گئی ہیں۔ پی آئی سی سے رجوع کرنے سے پہلے وکیل نے لاہور ہائی کورٹ اور وفاقی ٹیکس محتسب سمیت دیگر قانونی ایونیوزسے معلومات مانگی تھیں، تاکہ ان لوگوں کے بارے میں تفصیلات سے پردہ اٹھایا جا سکے جنہوں نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا تھا جو کہ بنیادی طور پر 2016 میں شروع کی گئی تھی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے دوسرے شیڈول کے حصہ IV کی شق (86) کے تحت فائدہ اٹھایا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی آئی سی نے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے ایف بی آر کے چیئرمین کو 100 دن کی تنخواہ کے جرمانے کی تجویز کا نوٹس جاری کیا۔ یہ جرمانہ ایف بی آر کی جانب سے درخواست کردہ معلومات کو ظاہر کرنے میں ناکامی کی وجہ سے تجویز کیا گیا تھا، جس میں شفافیت کو نافذ کرنے کے کمیشن کے عزم کو اجاگر کیا گیا تھا۔