لاہور: الائیڈ بینک لمیٹڈ (اے بی ایل) نے بدھ کو ایک ارب روپے کے ابتدائی سرمائے کے ساتھ ایک مکمل ملکیتی ایکسچینج کمپنی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے سیکشن 96 اور 131 اور پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) رول بک کے ضابطہ 5.6.1 کی دفعات کے مطابق ہے۔
یہ اعلان بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 27 ستمبر 2023 کی سرکلر قرارداد کے بعد کیا گیا۔ الائیڈ بینک لیمیٹڈ کی آفیشل سٹاک فائلنگ کے مطابق اس ایکسچینج کمپنی کا قیام سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی منظوری اور کلیئرنس سے مشروط ہے۔
یہ پیشرفت ان حالیہ اقدامات کے تناظر میں ہے جس کا مقصد بلیک مارکیٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کا ایکسچینج کمپنیوں کے شعبے میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا فیصلہ صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتا ہے۔
اس کریک ڈاؤن کا بنیادی مقصد اوپن مارکیٹ کی نگرانی کو سخت کرنا تھا جبکہ شعبے کے اندر گورننس کے ڈھانچے، اندرونی کنٹرول اور تعمیل پروٹوکول کو مضبوط کرنا بھی تھا۔
الایئڈ بینک لیمیٹڈ اب بڑے بینکوں کی صفوں میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے اس سے قبل اپنی ایکسچینج کمپنیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل)، میزان بینک،مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ (ایم سی بی) اور بینک الحبیب (بی اے ایچ ایل) سبھی نے حال ہی میں اپنی اپنی فاریکس کمپنیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) اور نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے سٹیٹ بینک کے ان نئے ریگولیٹری اقدامات کو متعارف کرانے سے پہلے ہی ایکسچینج کمپنیوں میں قدم رکھا تھا۔