فیصل بینک  1 ارب روپے کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ ایکسچینج کمپنی قائم کرے گا

167

 

لاہور: فیصل بینک لمیٹڈ نے 1 ارب روپے کے ابتدائی سرمایہ کے ساتھ ایک مکمل ملکیتی ایکسچینج کمپنی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ اقدام سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے سیکشن 96 اور 131 اور پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) رول بک کے ضابطہ 5.6.1 میں بیان کردہ دفعات کے مطابق ہے۔

27 ستمبر 2023 کو ہونے والی بورڈ میٹنگ کے دوران فیصل بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک ایکسچینج کمپنی کے قیام کی منظوری دی، جس کا آغاز 1 ارب روپے کے ابتدائی ادا شدہ سرمائے سے ہوگا، سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) سے ابھی کلیئرنس اور منظوری لینا باقی ہے۔

یہ اقدام بلیک مارکیٹ میں غیر قانونی سرگرمیوں کے مقابلہ کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک نے صورتحال کی سنگینی پر زور دیتے ہوئے ایکسچینج کمپنی کے شعبے میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کریک ڈاؤن کا بنیادی مقصد اوپن مارکیٹ کی نگرانی کو بڑھانا اور سیکٹر کے اندر حکمرانی کے ڈھانچے، اندرونی کنٹرول اور تعمیل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ہے۔ ایکسچینج کمپنیوں کے لیے سرمائے کی کم از کم ضرورت کو 20 کروڑ روپے سے بڑھا کر 5 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے، اس اضافی ضرورت کے ساتھ کہ سرمایہ نقصان سے پاک ہونا چاہیے۔

 

یہ بات قابل ذکر ہے کہ فیصل بینک لمیٹڈ اس عمل کا بننے کے خواہشمند بڑے بینکوں کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل)، میزان بینک، مسلم کمرشل بینک لمیٹڈ (ایم سی بی)، بینک الحبیب (بی اے ایچ ایل)، اور الائیڈ بینک لمیٹڈ (اے بی ایل) نے حال ہی میں اپنی اپنی فاریکس کمپنیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) اور نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) نے سٹیٹ بینک کے ان نئے ریگولیٹری اقدامات کو متعارف کرانے سے پہلے ہی ایکسچینج کمپنیوں میں قدم رکھا تھا۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here