ٹیکسٹائل سیکٹر میں چیلنجزکا سامنا، پاکستان کی امریکہ کو برآمدات میں 24 فیصد کمی 

174

 

لاہور: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کو پاکستان کی برآمدات میں مالی سال 2024-23 میں 23.77 فیصد کی کمی ہوئی، برآمدات جولائی اور اگست میں 0.934 ارب ڈالر تک گر گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 1.22 ارب ڈالر تھی۔

امریکہ کو پاکستان کی گرتی ہوئی برآمدات کے پیچھے اصل محرک ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں کمی ہے، جو پاکستان کی برآمدات کا سب سے بڑا فیکٹر ہے۔ ٹیکسٹائل کا شعبہ جو ملک کی برآمدات کے لیے اہم ہے، توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سمیت مختلف چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔

پچھلے مالی سال میں امریکہ کو برآمدات میں 14.45 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جو مالی سال 22 میں 6.92 ارب ڈالر سے کم ہو کر 5.92 ارب ڈالر رہ گئی۔ اس عرصے کے دوران تجارتی سامان کی برآمدات میں اضافہ ہوا تھا، اور امریکہ پاکستان کی بنیادی برآمدی منزل کے طور پر سامنے آیا تھا

برآمدات میں کمی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا جا سکتا ہے۔ اہم چیلنجوں میں سے ایک سرمائے کی کمی ہے، جس نے برآمدی کارروائیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے۔ مزید برآں سیلز ٹیکس کی واپسی، موخر سیلز ٹیکس کی ادائیگیوں، اور انکم ٹیکس کی واپسی میں تاخیر ہوئی ہے۔

مقامی ٹیکسوں اور لیویز پر ڈیوٹی کی کمی نے بھی برآمد کنندگان کے لیے چیلنجز پیدا کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈ تک رسائی کی کمی نے بزنسز کی اپنے برآمدی عمل کو جدید بنانے کی صلاحیت کو محدود کر دیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here