وفاقی حکومت کی صوبوں کو 50 فیصد لاگت کے اشتراک کے فارمولے کو حتمی شکل دینے کی ہدائت

522

 

نگران حکومت نے وزارتوں اور صوبوں کو بینظیر انکم سہورٹ پروگرام، ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) اور بجلی کی سبسڈی جیسے پروگراموں سمیت بند کئے گئے منصوبوں سے متعلق اخراجات کے اشتراک کو حتمی شکل دینے کے لیے تعاون کی ہدائت کی ہے۔

بی آر کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی اپیکس کونسل کے حالیہ اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں سول اور عسکری قیادت کے نمائندے شامل تھے۔

SIFC کی ہدایات کے مطابق اب صوبوں کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) میں منصوبوں کی کل لاگت کا 50 فیصد حصہ دینا لازمی ہے۔

وفاقی حکومت پاور سیکٹر کو سالانہ 10 کھرب روپے سے زیادہ کی سبسڈی فراہم کرتی ہے اور صوبوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اس سبسڈی پروگرام میں اپنا حصہ ڈالیں۔

فنانس ڈویژن حالیہ مردم شماری کے نتائج کے مطابق قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ پر کام کرے گا، مخصوص شرائط کے ساتھ شفاف صوبائی فنڈنگ ​​کو یقینی بنائے گا۔

کفالت کرنے والی وزارتوں اور صوبوں سے پالیسی کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کی تاکید کی جاتی ہے، اوروزارت منصوبہ بندی صوبائی منصوبوں کو برقرار رکھنے کے لیے صوبائی حکومتوں کی طرف سے لاگت کے اشتراک کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

نئی پالیسی کے تحت وفاقی/پی ایس ڈی پی فنانسنگ میں سرمایہ کاری، پسماندہ علاقوں میں منصوبوں، اور اصل پراجیکٹ کی لاگت کا احاطہ کیا جائے گا، جس میں بعد میں ہونے والی کوئی بھی تبدیلی صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری بن جائے گی۔

وفاقی حکومت کی مالیاتی پالیسی پر عمل پیرا منصوبوں کے لیے متعلقہ فیصلہ ساز اداروں سے منظوری درکار ہوگی۔

تاہم کچھ صوبے یوریا پر 50 فیصد سبسڈی دینے پرمزاحمت کر رہے ہیں، جس سے وفاقی حکومت کے ساتھ تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔

 

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here