پاکستان میں10 ارب ڈالر کی گرین ریفائنری کے قیام میں تیزی لانے کے لیے سعودی عرب (کے ایس اے) نے پاکستانی حکام سے چین کے آئل اینڈگیس ریفائنری گروپ سینوپیک کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے انجینئرنگ، پروکیورمنٹ، اور کنسٹرکشن (EPC) کا ٹھیکہ چائنا سینوپیک کو دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی طرف سے نامزد کردہ پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او)، بینک آف چائنا اور سائنوپیک کے ساتھ رابطے میں ہے۔
سینو پیک کے پاس سعودی عرب کو خدمات فراہم کرنے کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے، جس میں رگ سروسز، ویل سروسنگ، جیو فزیکل ایکسپلوریشن، پائپ لائن کی تعمیر، سڑک اور پل کے منصوبے اور دیگر EPC کوششیں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کی ایگزیکٹو کمیٹی (EC) نے پیٹرولیم ڈویژن کو سعودی آرامکو کے ساتھ گرین ریفائنری میں سرمایہ کاری میں سائنوپیک کی دلچسپی کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے۔یہ ہدایت 23 اور 24 اکتوبر 2023 کو وزیر اعظم کے دفتر میں ہونے والی EC کی میٹنگوں کے دوران دی گئی۔
ایگزیکٹیو کمیٹی نے پٹرولیم ڈویژن پر بھی زور دیا کہ وہ اس منصوبے میں دلچسپی رکھنے والی دیگر معتبرپارٹیز کی نشاندہی کرے اور اپیکس کونسل کی آئندہ میٹنگ میں اپ ڈیٹس فراہم کرے۔
پیٹرولیم سیکٹر کے تناظر میں سپیشل انوسٹمنٹ اینڈ فسیلیٹیشن کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں اور حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ریفائننگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ ریفائنری دونوں منصوبوں کے لیے صلاحیت، وسائل اور سرمایہ کاری کی ضروریات کا جائزہ لیں۔
ریفائنری، حب، بلوچستان میں واقع ہے، متوقع ہے کہ 8 ملین ٹن ڈیزل اور 6 ملین ٹن پٹرول سالانہ پیدا کرے گی، جو کہ 5-یورو کی سخت وضاحتیں پوری کرے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 27 جولائی 2023 کو چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن (CRBC) نے CPC-F ماڈل کی بنیاد پر 10 ارب ڈالر کی سعودی حمایت یافتہ ریفائنری کی تعمیر کے لیے پاکستانی حکومت کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔ اب پاکستان کا مقصد سعودی عرب کی درخواست پرسینو پیک کی شمولیت کو راغب کرنا ہے۔
اس منصوبے میں 30:70 ایکویٹی لون ریشو کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس میں3ارب ڈالر ایکویٹی اور7 ارب ڈالر قرض ہیں۔ پاکستان اور سعودی آرامکو دونوں ایکویٹی کا 50 فیصد حصہ لیں گے، جس کی رقم 1.5 ارب ڈالر ہے۔
سعودی آرامکو باقی ماندہ 7 ارب ڈالر کا قرضہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے حاصل کرے گا۔ CRBC انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن (EPC-F) ماڈل کے تحت چینی بینکوں سے قرضوں کا بھی بندوبست کرے گا۔
پاکستان کے 50 فیصد ایکویٹی شیئر میں سے PSO کے پاس 25-30 فیصد جبکہ OGDCL، PPL اور GHPL کے پاس 5 فیصد حصہ ہوگا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاک عرب ریفائنری کمپنی (پارکو) نے ایم او یو پر دستخط نہیں کیے تھے۔