اکتوبر میں کاروں کی فروخت میں 54 فیصد سالانہ کی نمایاں کمی

44

 

پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں کاروں کی فروخت میں نمایاں کمی آئی، جو ماہ بہ ماہ 26 فیصد اور سال بہ سال 54 فیصد گر گئی۔
پامانے ستمبر میں کاروں کی فروخت میں 8400یونٹس سے اکتوبر میں 6200یونٹس کی کمی رپورٹ کی، جبکہ اکتوبر 2020 میں فروخت 13 ہزار 500 یونٹس رہی۔نان پامااراکین پر غور کریں تو ستمبر میں کاروں کی مجموعی فروخت9500 یونٹس سے کم ہو کر اکتوبر میں تقریباً 7000ونٹس رہ گئی، جو پچھلے سال کے اسی مہینے میں 15000یونٹس تھی۔
ماہ بہ ماہ کمی کی بڑی وجہ سپلائی چین میں رکاوٹیں ہیں جس کی وجہ سے کچھ کار سازوں نے اپنے پلانٹس کو عارضی طور پر بند کردیئے۔ سال بہ سال کمی بھی مانگ میں کمی کی وجہ ہے، جس کا نتیجہ کرنسی کی قدر میں کمی، زیادہ ٹیکسوں اور مہنگی آٹو فنانسنگ کی وجہ سے کاروں کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
مالی سال 2023-24 کے پہلے چار مہینوں (جولائی تاجون) کے دوران پامانے کاروں کی فروخت 27 ہزار163 یونٹس ریکارڈ کی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 448ہزار573 یونٹس سے 44 فیصد کم ہے۔

اگرچہ سٹیٹ بینک نے درآمدی پابندیوں میں نرمی کی ہے، لیکن آٹو سیکٹر کو ادویات اور توانائی جیسے شعبوں کے مقابلے میں کم ترجیح دی گئی ہے۔ کچھ شعبوں کو اب بھی پابندیوں کا سامنا ہے، جو آٹو اسمبلرز کی پیداواری صلاحیتوں بڑی پر رکاوٹ ہیں۔
ڈالر کی کمی نے کاروں کے پرزہ جات اور خام مال کی درآمد کو مزید متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے ہونڈا اور سوزوکی جیسی کمپنیوں کے پلانٹس عارضی طور پر بند ہو گئے ہیں۔ زر مبادلہ کی شرح میں اتار چڑھاؤ نے آٹو اسمبلرز کے لیے درآمدی منصوبہ بندی اور لاگت کے انتظام میں پیچیدگیوںمیںاضافہ کیا ۔
بڑی کار مینوفیکچررز میں ہونڈا کار اور انڈس موٹرز، ٹویوٹا نے اکتوبر میں سب سے زیادہ گراوٹ کا سامنا کیا، جس کی فروخت میں ماہ بہ ماہ بالترتیب 66 فیصد اور 34 فیصد کمی واقع ہوئی۔ مارکیٹ لیڈر پاک سوزوکی نے 3810یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی جو ماہ بہ ماہ 10 فیصد کم ہے۔
ٹریکٹر انڈسٹری میں الغازی ٹریکٹرز اور ملت ٹریکٹرز نے ماہ بہ ماہ فروخت میں بالترتیب 5 فیصد اور 4 فیصد کمی ریکارڈ کی ہے۔ تاہم مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں ٹریکٹر کی فروخت سال بہ سال 87 فیصد بڑھ کر 17ہزار296یونٹس تک پہنچ گئی۔

صنعتی اور ٹرانسپورٹ کے شعبےمیں ٹرک اور بس کے حصے میں ماہ بہ ماہ 1 فیصد اور سال بہ سال 44 فیصد کمی اکتوبر میں 183 یونٹس تک گرگئی۔ مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں ٹرک اور بسوں کی فروخت سال بہ سال 45 فیصد کم ہو کر 730 یونٹس رہ گئی۔

موٹرسائیکل کی صنعت جو کم آمدنی والے طبقے کی نمائندگی کرتی ہے، اکتوبر میں ماہانہ 5 فیصد اور سال بہ سال فروخت میں 11 فیصد کمی کا تجربہ کیا۔ مارکیٹ لیڈر اٹلس ہونڈا نے90 ہزاریونٹس کی فروخت ریکارڈ کی، جو ماہ بہ ماہ 5 فیصد اور سال بہ سال 5 فیصد کم ہے۔
مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں موٹر سائیکل کی فروخت سال بہ سال 10 فیصد کم ہو کر000،371یونٹس ہو گئی جس کی وجہ موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافہ اور صارفین کی قوت خرید میں کمی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here