میزان ایکسچینج کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) سے انکارپوریشن کا سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا ہے۔
میزان بینک نے بدھ کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کو ایک سٹاک فائلنگ میں انکشاف کیا کہ ایکسچینج کمپنی اس کی مکمل ملکیتی ذیلی کمپنی ہوگی اور شرعی اصولوں کے مطابق کرنسی ایکسچینج، ترسیلات زر اور دیگر متعلقہ سرگرمیاں جیسی خدمات پیش کرے گی۔
میزان بینک کے بورڈ نے 1 ارب روپے کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ ایکسچینج کمپنی کے قیام کی ستمبر 2023 میں منظوری دی تھی جس کے بعد بینک نے سٹیٹ بینک آف پاکستان سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کیا۔
میزان بینک اب ایس بی پی ایکسچینج کمپنیز مینوئل کے مطابق ایکسچینج کمپنی کے لائسنس کے لیے سٹیٹ بینک کو درخواست دے گا۔ بینک مستقبل قریب میں ایکسچینج کمپنی شروع کرنے اور اپنے صارفین کو ان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی ضروریات کے لیے ایک آسان اور قابل اعتماد پلیٹ فارم فراہم کرنے کی توقع رکھتا ہے۔
ایکسچینج کمپنیوں کے شعبے میں اصلاحات
ستمبر میں سٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں سے متعلق ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا ایک سلسلہ متعارف کرایا، جس کا بنیادی مقصد اوپن مارکیٹ پر کنٹرول کو سخت کرنا اور سیکٹر میں گورننس، اندرونی کنٹرول، اور تعمیل کے معیارات کو مضبوط کرنا تھا۔
اس اقدام کے ایک حصے میں غیر ملکی زرمبادلہ کی سرگرمیوں میں شامل سرکاری اور نجی بینکوں کو مکمل ملکیتی ایکسچینج کمپنیاں قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا، جو عام لوگوں کی غیر ملکی زرمبادلہ کی جائز ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی تھیں۔
سٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کے لیے کم از کم سرمائے کی ضرورت کو بھی 20 کروڑ روپے سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کر دیا، اس اضافی شرط کے ساتھ کہ سرمائے کو پہلے سے ہونے والے نقصانات سے آزاد ہونا چاہیے۔
نئے ضوابط کی تعمیل میں بڑے بینک جن میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (UBL)، میزان بینک، مسلم مرشل بینک لمیٹڈ (MCB)، بینک الحبیب (BAHL)، الائیڈ بینک لمیٹڈ (ABL)، فیصل بینک لمیٹڈ (FABL)، بینک الفلاح (BAFL)، حبیب میٹروپولیٹن بینک، عسکری بینک لمیٹڈ، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر شامل ہیں اپنی اپنی فاریکس کمپنیاں قائم کرنے کا اعلان کیا۔
سٹیٹ بینک نے حال ہی میں الائیڈ بینک اور ایم سی بی کو اپنی ایکسچینج کمپنیاں قائم کرنے کے لیے این او سی جاری کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) اور نیشنل بینک آف پاکستان (NPB) نے SBP کے ان نئے ریگولیٹری اقدامات کے نفاذ سے پہلے ایکسچینج کمپنیوں میں قدم رکھا تھا۔